Dare nabi per para rahoon ga
نعت خواں: ذوالفقار علی
درِ نبی پر پڑا رہوں گا پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
کبھی تو قسمت کھلے گی میری کبھی تو میرا سلام ہوگا
خلافِ معشوق کچھ ہوا ہے نہ کوئی عاشق سے کام ہوگا
خدا بھی ہوگا اُدھر ہی اے دِل جدھر وہ عالی مقام ہوگا
کیے ہی جاؤں گا عرضِ مطلب ملے گا جب تک نہ دل کا مطلب
نہ شامِ مطلب کی صبح ہوگی نہ یہ فسانہ تمام ہوگا
جو دل سے ہے مائلِ پیمبر یہ اُس کی پہچان ہے مقرر
کہ ہر دم اُس بے نوا کے لب پر درود ہوگا سلام ہوگا
اِسی توقع پہ جی رہا ہوں یہی تمنا جِلا رہی ہے
نگاہِ لطف و کرم نہ ہوگی تو مجھ کو جینا حرام ہوگا
Showing posts with label .Naat، Lyrics naat koe nabi se. Show all posts
Showing posts with label .Naat، Lyrics naat koe nabi se. Show all posts
Wednesday, December 9, 2009
در نبی پر پڑا رہوں گا
Tuesday, August 11, 2009
کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم
نعت خواں: ذوالفقار علی
کلام: احمد علی حاکم
کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم راحت ہی کچھ ایسی تھی
یاد رہی نہ جنت ہم کو وہ جنت ہی کچھ ایسی تھی
تکتے رہے یوسف جیسے بھی حشر میں اُن کے چہرے کو
جب پوچھا تو کہنے لگے وہ صورت ہی کچھ ایسی تھی
پاس بُلایا پاس بٹھایا جلوہ دِکھایا خالق نے
یہ تو آخر ہونا ہی تھا چاہت ہی کچھ ایسی تھی
دُنیا میں سرکار کی نعتیں پڑھتے رہے ہر اِک لمحہ
قبر میں بھی تھی نعت لبوں پر عادت ہی کچھ ایسی تھی
قبر میں حاکم جب پہنچے تو ہنس کے نکیروں نے دیکھا
کیوں نہ فرشتے پیار سے ملتے وہ نسبت ہی کچھ ایسی تھی
Subscribe to:
Posts (Atom)