Friday, December 4, 2009

تیرا جلوہ پیشِ نظر رہے

Tera Jalwa Pesh Nazar Rahe

تیرا جلوہ پیشِ نظر رہے تجھے دیکھ کر میں جیا کروں
جہاں کوئی تیرے سوا نہ ہو میں اسی فضا میں رہا کروں

رُخِ مصطفےٰ وہ کتاب ہے جو محبتوں کا نصاب ہے
وہی میرے پیشِ نظر رہے یہی رات دن میں پڑھا کروں

مری جس قدر ہیں ضرورتیں کہیں اس سے بڑھ کے نوازشیں
مجھے دے رہے ہیں وہ بے طلب میں دُعا کروں بھی تو کیا کروں

تری یاد میری بہار ہے تیری یاد غم کا حصار ہے
ترا شکر رحمتِ دو جہاں میں کروں تو کیسے ادا کروں

جو کبھی نصیب ہو حاضری تو ملے نصیب کو یاوری
ترے سنگِ در پہ جھکا کے سر میں نمازِ عشق ادا کروں

مجھے اپنا جلوہ دکھائے جا میرے دل میں آکے سمائے جا
میں شرابِ معرفت خدا ترا نام لے کے پیا کروں

مجھے اپنی راہ چلائے جا مرے حوصلوں کو بڑھائے جا
تری جستجو مری عید ہو تری جستجو میں رہا کروں

تری یاد ہی مِرا تاج ہے تیری یاد غم کا علاج ہے
میرے دل میں تیرا ہی راج ہے تجھے یاد صبح و مسا کروں

مری خلد خالدِ بینوا یہی مدعا یہی التجا
میں نبی کی نعت لکھا کروں میں نبی کی نعت پڑھا کروں

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔