Tuesday, August 11, 2009

تقدیر سنور جائے سرکار

Taqdeer sanwar jaaye sarkar ke qadmon main


نعت خواں: الحاج صبیح احمد صبیح رحمانی

تقدیر سنور جائے سرکار کے قدموں میں
یہ جان اگر جائے سرکار کے قدموں میں

اِک بار رکھوں اُن کے قدموں میں یہ سر اپنا
پھر عمر گزر جائے سرکار کے قدموں میں

جلتے ہوئے سینے میں ٹھنڈک سی اُتر جائے
دل خوشبو سے بھر جائے سرکار کے قدموں میں

یہ کیف کی حسرت ہے ڈھل جائے وہ خوشبو میں
اور جاکے بکھر جائے سرکار کے قدموں میں

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔