Hum Garibon Ki Qismat Sanwar Jaaye gi
ہم غریبوں کی قسمت سنور جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
رحمتوں سے تیری گود بھر جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
آج مہکا ہوا ہے چمن در چمن
آج ہر پھول پہ ہے انوکھی پھبند
آج غاروں نے بھی ترک کردی چبھن
گود میں ہے حلیمہ کے اک گل بدن
آج ہر سو مسرت بکھر جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
نوح کو جیسے کوئی سفینہ ملا
ہم غریبوں کو جنت کا زینہ ملا
گود میں آمنہ کی نگینہ ملا
اور نبوت کو احمد کا سینہ ملا
آج ہر شے مہکتی نظر آئے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
نور ایماں ملا روشنی کے لیے
ایک قمر مل گیا چاندنی کے لیے
زندگی مل گئی بندگی کے لیے
ایک در مل گیا بندگی کے لیے
اے زمیں تیری قسمت سنور جائیگی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
Monday, August 17, 2009
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔