Friday, August 21, 2009

عدم سے لائی ہے ہستی میں

Adam Se Laai Hai Hasti Main Aarzoe Rasool


عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسول
کہاں کہاں لیے پھرتی ہے جستجوئے رسول

بلائیں لوں تری اے جذب شوق صلی علی
کہ آج دامن دل کھنچ رہا ہے سوئے رسول

تلاش نقش کف پائے مصطفیٰ کی قسم
چنے ہیں آنکھوں سے ذرات خاک کوئے رسول

شگفتہ گلشن زہرہ کا ہر گل تر ہے
کسی میں رنگ علی ہے کسی میں بوئے رسول

پھر ان کے نشہ عرفاں کا پوچھنا کیا ہے
جو پی چکے ہیں ازل میں مئے سبوئے رسول

عجب تماشا ہو میدان حشر میں بیدم
کہ سب ہوں پیش خدا اور میں رو بروئے رسول

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔