Friday, August 21, 2009

جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے

jub masjid e nabwi per


کلام: مرغوب ہمدانی



نعت خواں: صبیح احمد صبیح رحمانی

جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے
اللہ کی رحمت کے آثارنظر آئے

منظر ہوں بیاں کیسے الفاظ نہیں ملتے
جس وقت محمد کا دربار نظر آئے

بس یاد رہا اتنا سینے سے لگی جالی
پھر یاد نہیں کیا کیا انوار نظر آئے

دکھ درد کے ماروں کو غم یاد نہیں رہتے
جب سامنے آنکھوں کے غم خوار نظر آئے

مکے کی فضاؤں میں طیبہ کی ہواؤں میں
ہم نے تو جِدھر دیکھا سرکار نظر آئے

میری ہے دعا اِتنی سرکار کے روزے پر
اللہ کرے میرا ہر یار نظر آئے

چھوڑ آیا ظہوری میں دل و جان مدینے میں
اب جینا یہاں مجھ کو دشوار نظر آئے

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔