Friday, August 21, 2009

تیری رحمتوں کا دریا سرِ عام چل

تیری رحمتوں کا دریا سرِ عام چل رہا ہے
مجھے بھیک مل رہی ہے میرا کام چل رہا ہے

میرے دل کی دھڑکنوں میں ہے شریک نام تیرا
اسی نام کی بدولت میرا نام چل رہا ہے

سرِ عرش نام تیرا سرِ حشر بات تیری
کہیں بات چل رہی ہے کہیں نام چل رہا ہے

اسے پوجتی ہے دنیا اسے ڈھونڈتی ہے منزل
رہ عشق مصطفی پہ جو غلام چل رہا ہے

میرے دامن گدائی میں ہے بھیک مصطفیٰ کی
اسی بھیک پر تو قاسم میرا کام چل رہا ہے

1 comments:

Anonymous said...

ماشاءاللہ بہت خوب ۔۔

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔