Thursday, August 13, 2009

اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں

اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں اِس کرم کی بدولت بڑا ہوں
اُن ٹکڑوں سے اعزاز پاکر تاجداروں کی صف میں کھڑا ہوں

دیکھتا ہوں جب اُن کی عطائیں بھول جاتا ہوں اپنی خطائیں
سر ندامت سے اُٹھتا نہیں ہے جب میں اپنی طرف دیکھتا ہوں

دیکھنے والوں مجھ کو نہ دیکھو دیکھنا ہے اگر تو یہ دیکھو
کس کے دامن سے وابستہ ہوں میں کون والی ہے کس کا گدا ہوں

اِس کرم کو مگر کیا کہو گے میں نے مانا میں سب سے برا ہوں
جو بروں کو سمیٹے ہوئے ہیں اُن کے قدموں میں میں بھی پڑا ہوں

شافع مذنباں کے کرم نے لاج رکھ لی میرے کھوٹے پن کی
نسبتوں کا کرم ہے یہ خالد کھوٹا ہوتے ہوئے بھی کھرا ہوں

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔