Monday, August 17, 2009

اتنا ملتا ہے کہ حساب نہیں

Itna Milta Hai Ke Hisaab Nahi


اتنا ملتا ہے کہ حساب نہیں
کون ہے وہ جو فیضیاب نہیں

نسبت مصطفےٰ سے سب کچھ ہے
ورنہ کوئی بھی کامیاب نہیں

آپ کردیں کرم تو بات بنے
ورنہ دیدار کی تو تاب نہیں

ہر نبی کا مقام اعلیٰ ہے
پر حضور آپ کا جواب نہیں

اتنے کر بیٹھا ہوں گناہ پہ گناہ
جس کا آقا کوئی حساب نہیں

جاکے طیبہ معین نعت پڑھوں
یہ حقیقت ہو کوئی خواب نہیں

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔